جو لوگ جسمانی کمزوری کی وجہ سے پریشان ہوں اور اپنے وزن میں اضافے کے خواہشمند ہوں انہیں روزانہ رات چار یا پانچ خشک انجیر گرم دودھ میں بھگوکر صبح خوب چباکر کھالینا چاہئے پھر اوپر سے دودھ پی لیا جائے۔
انجیر کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں خاص طور پر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انجیر میں ایسی خصوصیات قدرتی طور پر پنہاں رکھی ہیں جو اپنے ساتھ صحت و توانائی کا خزانہ لئے ہوئے ہیں۔ انجیر خوش رنگ‘ نرم اور بہت ہی لذیذ پھل ہے‘ زیادہ ترپہاڑی علاقوں میں اس کی کاشت ہوتی ہے۔ سائنسی ماہرین کے تجزئیے کے مطابق انجیر میں 50 فیصد انگوری شکر ہوتی ہے جسے Dextrose کہا جاتا ہے‘ انگوری شکرمیں یہ خاصیت عام شکر کی نسبت زیادہ ہوتی ہے کہ یہ جسم میں داخل ہوتے ہی آسانی سے جذب ہوجاتی ہے۔ اسی خصوصیت کی بناء پر اسے فوری توانائی کی فراہمی کا اہم ذریعہ خیال کیا جاتا ہے۔ انجیر کی ایک خاصیت اس میں موجود پانی بھی ہے جس کی مقدار کا اندازہ 80 فیصد لگایا گیا ہے جو جسمانی تھکن کو دور کرکے توانائی پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ پانی کی اتنی مناسب مقدار کی وجہ سے معدے اور آنتوں کی صفائی میں کافی مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ انجیر کی ایک انفرادیت یہ بھی ہے کہ اس میں ریشہ بالکل نہیں ہوتا‘ اسی بنا پر کسی طویل تھکادینے والی بیماری کے بعد صحت و توانائی کی بحالی کیلئے انجیر کا استعمال انتہائی مفید اور کارآمد سمجھا جاتا ہے۔ آنتوں کی سستی‘ خون کے دبائو میں کمی‘ نزلہ زکام‘ پھیپھڑوں کی تکالیف‘ گٹھیا کی شکایت‘ جلدی امراض‘ کھانسی‘ گردے مثانے کی پتھری‘ قبض‘ بواسیر اور دمہ جیسے عوارض میں بھی انجیر کا استعمال بہت ہی معاون خصوصیات کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ موجودہ دور میں آنتوں کی خشکی کی شکایت عام ہوتی جارہی ہے جس سے صحت کو بہت سے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اس کو دور کرنے کے ضمن میں رات کو سوتے وقت چار یا پانچ خشک انجیر اچھی طرح چباکر کھانا اور پھر اتنی ہی مقدار گرم دودھ میں بھگو کر نرم ہونے پر استعمال کرنا بہت موثر سمجھا جاتا ہے۔ انجیر میں نامیاتی ترشوں میلک ایسڈ‘ اسٹرک ایسڈ اور ایسیٹک ایسڈ کی موجودگی کو بھی ماہرین نے دریافت کیا ہے یہ ترشے جراثیم سے پاک ہونے کے ساتھ ساتھ اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کے بھی حامل ہوتے ہیں اسی لئے انجیر کو بہت سے جسمانی عوارض کے علاوہ جلدی امراض میں بھی بہت مفید دیکھا گیا ہے اس مقصد کیلئے انجیر کا شربت بناکر پینے کی ہدایت بالعموم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ انجیر‘ مویز‘ منقی اور کلاں کا جوشاندہ استعمال کرنا بہت ہی منفعت بخش ہوتا ہے۔ وہ افراد جن کے نظام ہضم اور معدے کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے یعنی ان کی غذا دیر میں ہضم ہوتی ہوتو ایسے افراد کیلئے اطباء یہ تجویز دیتے ہیں کہ کھانے کے بعد تین عدد خشک انجیر کھالی جائیں۔ انجیر کا شمار ایک بہترین قبض کشا کے طور پر ہوتا ہے اور اس مقصد کیلئے اسے تنہا یا دیگر دوائوں کے ہمراہ استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے خیال کے مطابق اس کی قبض کشائی کا راز تازہ انجیر کے رس میں پوشیدہ ہوتا ہے جبکہ خشک انجیر کے بیچ آنتوں کی حرکت تیز کرکے قبض دور کرتے ہیں۔ حکماء کے مطابق ہمارا جسم پسینے‘ اجابت و پیشاب کے ذریعے زہریلے مواد کا اخراج کرتا ہے۔ انجیر میں یہ صلاحیتیں بھی پائی جاتی ہیں کہ گرم تاثر کی بدولت اس کے استعمال سے پسینہ اور پیشاب کا اخراج بہت زیادہ ہوتا ہے جس سے پیٹ کا نظام درست رہتا ہے‘ اس نظام کی کارکردگی کو بڑھانے کیلئے اطباء حضرات انجیر کو مختلف ادویات میں بھی شامل کرتے ہیں ان میں گل بنفشہ‘ گل زوفا‘ ملٹھی‘ مویز اور منقیٰ قابل ذکر ہیں۔ سینے میں بلغم جمع ہوجائے تو ان ادویات کے ساتھ 4 عدد انجیر شامل کرکے جوش دے کر پینے سے بلغم خارج ہوکر سینہ صاف ہوجاتا ہے۔ اس مقصد کیلئے گل بنفشہ 3گرام‘ گل زوفا 5 گرام‘ ملٹھی 3 گرام اور مویزمنقیٰ 7 عدد لینا چاہئے‘ اس جوشاندے میں شہد یا چینی کا اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ انجیر اپنی گرم تاثیر کی بدولت موسم سرما میں جسم کو مناسب درجہ حرارت پہنچانے کا بھی اہم ذریعہ ہے اس مقصد کیلئے مونگ پھلی‘ چلغوزوں اور دار چینی کے ہمراہ اس کا استعمال مفید ہے جو لوگ جسمانی کمزوری کی وجہ سے پریشان ہوں اور اپنے وزن میں اضافے کے خواہشمند ہوں انہیں روزانہ رات چار یا پانچ خشک انجیر گرم دودھ میں بھگوکر صبح خوب چباکر کھالینا چاہئے پھر اوپر سے دودھ پی لیا جائے۔ گلے میں خراش اور کھانسی کی صورت میں اطباء حضرات یہ مشورہ دیتے ہیں کہ انجیر کو اچھی طرح چبائیے اور جب منہ میں لئی سی بن جائے تو اسے آہستہ آہستہ حلق میں اتارئیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں